آج ار انڈول کی معروف شخصیت خالد شیخ کو خراج تحصسن پیش ہے
جناب خالد شیخ رشتے میں میرے خالہ زاد تو ہے ہی انکی اہلیہ ثا یما میری ماموں زاد ہوتی ہے خالد میرے چھوٹے بھائی بھی ہے اور بہنوئی بھی لیکن خالد بڑی ہوشیاری سے مجھے بھایی جان کہ کر دونوں رشتے نبھا دیتے ہیں وہ پیشے سے انجنیئر ہے لیکن اپنے والد سے تجارت سیکھا ہے اور الله کے رسول کی سنّت یعنی تجارت بڑی کامیابی ایمانداری سے کر رہے ہے -سماجی اور مذہبی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصّہ لیتے ہیں -اپنی صاحبزادی اور صاحبزادے کو اعلی تعلیم دلوایی ہے -ماشاللہ ایرانڈول جا معے مسجد اور قبرستان کمیٹی کے خالد صاحب ایکٹو ممبر ہے -اردو سکول منیجمنٹ میں بھی اپنی خدمات دیتے رہتے ہیں -اپنی والدہ ہماری (خالہ ) کی بیلوس خدمات کر میاں بیوی نے جنّت کا پروانہ اپنے نام لکھوا لیا ہے
کہا جاتا ہے "اچھے لوگ لونگ الایچی کی طرح نایاب ہوتے جا رہے ہیں "اگر آپ کو نایاب شخصیت سے ملنا ہے تو ایرانڈول جا کر خالد شیخ کے درشن ضرور کر ینگا
الله خالد کی عمر میں صحت تندرستی کے ساتھ اضافہ کرے آمین ثمّ آمین
جہاں رہے وہ خیریت کے ساتھ رہے
اٹھاے ہاتھ تو یہ د عا یاد آی