موت کا ایک
دن معین ہے
یہی وہ شخص ہے جس کی شعلہ بیانئ ہزاروں کے مجموعے کو سحر
زدہ کر دیتی تھی-بحث میں ان سے کوی نہیں
جیت سکتا تھا –مذ ہب
فلسفہ،سائنس ،تقریر،تحریر،ہر میدان میں انہیں عبور حاصل تھا-بحث ہوتی تو مجھ سے یہاں تک کہتے میں روح کی حقیقت کسی حد
تک جان گیا ہوں-(وللہ عالم با صواب)شاید فلسفی سوچ کا اثر ہو-اقبال پر عبور
حاصل تھا-ان سے زیادہ شاید ہی کوی ڈاکٹر اقبال کے شعروں کی تشریح کر
سکے-مذہب میں بھی کھلے سوچ کی ذہہنیت رکھتے تھے-جسے موڈرن سوچ کہا جا سکتا ہے-اوپرکی
تصویر ان کی پانچ سال پرانی ہے-پھر ان پر بھول کا عارظۃ طاری ہو گیا-پرانی باتیں
یاد تھی حال کی باتیں بھولنے لگے-رفتہ رفتہ پلک جھپکنا بھول گے-لکھنے پڑھنے کے
عادی تھے –چڑیوں کی طرح حروف ہو گے-ڈبل وژن ہو گئا پڑھنا چھوڑھ دیا-پیشے سے انجنیر
تھے ٹی وی چلانا بھول گے-ایک دن مجھ سے پوچھنے لگے ٹی وی کے سگنل کس طرح رسیو ہوتے
ہیں-PSP بیمارئ ہوتی ہی کچھ ایسی-
یے حقیقت پر مبنی کہانی میرے سگے بھای جناب الہاج صادق کی-انتقال سے چند روز پہلے ان سے ملاقت مٰیں میں
نے یے تصویر اتار لئ تھئ-پھر بھی وہ زندگی سے مایوس نہیں ہوے تھے-جب تک زبان نے
ساتھ دیا اللہ کا شکر اد ا کرتے رہے-ان کئ آخری دعا تھی جو حظرت یونس نے اپنی
بیماری میں مانگی تھی- انی مسسنی اظراو
انتا الراحمراحمین-آخر کے چھ ماہ بستر سے لگ گے-کھانے لے ٹیوب،پیشاب کے لے
ٹیوب-واٹر بیڈمہیا کر دیا تھا تا کے بڈ سور سے بچے رہے-
PSP ہوتی ہے بیماری ایسی دو قسم کی بیماری مرقب Alzamer+Parkinson
بھایء
صاحب اپنی بچیوں کے پاس امریکہ تک ہو آے لیکن بیماری لاعلاج ہی بتایء گی-ڈاکٹروں
کا کہنا تھا کے YOU CAN SLOW DON THE
DETORIATION BUT CAN’T TOTALLY REVERSE IT